جنگل میں شیرنی کو رات کے اندھیرے میں کسی نے چھیڑ دیا اب پتہ نہ چلے کہ کس کی حرکت ہے بندر نے شیر کو کہا کہ آپ اعلان کرواؤ کہ کون اتنا دلیر ہے جس نے شیرنی کو چھیڑا وہ بتاۓ تا کہ ہم اس بہادر جانور کو جنگل کا بادشاہ بنا دیں گے بندر کی گیدڑ سے ان بن تھی بندر نے گیدڑ کو بولا تم جاؤ
اور بادشاہ کو بولو کہ میں نے چھیڑا ہے شیرنی کو، یوں وہ تمھیں بادشاہ بنا دے گا گیدڑ بندر کی باتوں میں آ گیا اور اکڑتا ہو شیر کے پاس گیا اور بولا اوۓ میں نے چھیڑا تھا شیرنی کو، شیر نے گیدڑ کو پکڑا اور باندھ دیا اور سب جنگل کے جانوروں کو بولا کہ اس کی تشریف پر سو سو جوتے مارو سب جوتے مارنے لگے جب بندر کی باری آئ اور جوں ہی بندر نے جوتے مارنے شروع کیئے گیدڑ نے غصے سے منہ گھما لیا ،یہ دیکھ کر بندر بولا
"کیا بات ہے جناب جدوں دے بادشاہ بنے او غریباں نو ویکھدے وی نہیں"